📜 قرآنی عمل اثر کیوں نہیں کرتا؟ اصل وجہ جان لیں
اکثر لوگ شکایت کرتے ہیں کہ ہم نے فلاں وظیفہ کیا، فلاں عمل کیا، لیکن کوئی اثر نہیں ہوا۔ دعائیں مانگیں، اذکار پڑھے، لیکن نتیجہ صفر رہا۔ تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قرآنی عمل کے باوجود اثر کیوں نہیں ہوتا؟
اس کا سب سے بڑا اور بنیادی جواب ہے: تلفظ کی غلطی
قرآن پاک کی ہر آیت اللہ کا کلام ہے، اور اس کے ہر حرف میں اثر اور طاقت ہے۔ لیکن جب ہم ان الفاظ کو غلط تلفظ سے ادا کرتے ہیں، تو نہ صرف اس کا معنی بگڑتا ہے بلکہ اس کے روحانی اثرات بھی زائل ہو جاتے ہیں۔
❗ 99 فیصد لوگ یہی غلطی کرتے ہیں
“اللہ” کو “Alla” پڑھنا
“رحمن” کو غلط لہجے میں ادا کرنا
“ق” اور “ک” میں فرق نہ کرنا
“ص” اور “س” کو ایک جیسا پڑھنا
تشدید، مد، زبر، زیر کا لحاظ نہ رکھنا
یہ چھوٹی سی لگنے والی غلطیاں دراصل بڑے نتائج کو روک دیتی ہیں۔
📚 علم حاصل کریں، پھر عمل کریں
وظیفہ، دعا یا قرآنی عمل کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ
کسی عالم یا قابلِ بھروسہ شخصیت سے صحیح تلفظ سیکھا جائے۔
عمل کو سمجھ کر اور دل کی حضوری سے کیا جائے۔
محض الفاظ دہرانے کے بجائے نیت اور یقین کے ساتھ کیا جائے۔
مکمل ویڈیودیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا ہر عمل اثر کرے، ہر دعا قبول ہو، اور ہر وظیفہ کامیاب ہو، تو اپنی تلاوت اور تلفظ کو درست کریں۔ ورنہ محنت، وقت، اور توقع—all ضائع ہو سکتے ہیں۔